ٹرین سے سفر کرنے کا موقعہ کافی زیادہ ملا ہے، اس لئے یہ خوش فہمی ہوگئی کہ ریلوے سے متعلق تمام ضروری باتوں کا علم حاصل ہوگیا ہے، لیکن واقعات نے کئی مرتبہ اس خوش فہمی کو دور کیا۔
اس ماہ کے آغاز میں مجھے مع اہل عیال گورکھپور (یوپی) سے شورنور (کیرلا) جانا تھا، راپتی ساگر ایکسپریس سے ریزرویشن تھا، اور ایک فارم کے اندر چھ افراد میں صرف تین کا ٹکٹ کنفرم ہوسکا تھا، باقی تین انتظار کی فہرست میں رہ گئے تھے۔ میری معلومات یہ تھیں کہ اگر آن لائن ٹکٹ کنفرم نہ ہوسکے تو ٹکٹ از خود کینسل ہوجاتا ہے، اور ٹکٹ کی قیمت واپس اس اکاؤنٹ میں پہونچ جاتی ہے جس سے وہ ادا ہوئی تھی۔ چنانچہ میں اسٹیشن پر وقت سے کافی پہلے پہونچا، لمبی لائن میں دیر تک کھڑے ہو کر تین عدد جنرل ٹکٹ خریدے تاکہ ٹرین میں داخل ہونے کا جواز مل سکے، ٹی ٹی آیا، میں نے اس کو تینوں جنرل ٹکٹ دکھائے کہ وہ ان پر اضافی رقم لگا کر رسید بنادے۔ لیکن اس نے اضافی رقم لے کر رسید بنانے کی بجائے میری معلومات میں اضافہ کردیا۔ اور وہ یہ کہ اگر ایک فارم کے اندر کچھ افراد کے ٹکٹ کنفرم ہوجاتے ہیں تو باقی کے ٹکٹ کینسل نہیں ہوتے ہیں، البتہ اگر کوئی کنفرم نہیں ہوا ہو تو سارے ٹکٹ کینسل ہوجاتے ہیں۔ مجھے اس بات کی تو خوشی ہوئی کہ تین ٹکٹوں پر اضافی رقم کی مار سے بچ گئے تاہم میں نے جو تین ٹکٹ لمبی لائن میں لگ کر خریدے تھے ان کے ضائع ہوجانے کا احساس بھی ہوا۔ یہ سب اس وجہ سے ہوا کہ میں نے نئی صورت حال کو نیا نہیں سمجھا اور پرانی معلومات پر انحصار کرلیا۔
اس سے زیادہ تلخ صورت حال سامنے آئی جب تقریبا دس سال قبل میں بچوں کے ساتھ کالی کٹ سے حیدرآباد جا رہا تھا، اور محض پرانی معلومات پر بھروسہ کرلینے کی وجہ سے اچھا خاصا جرمانہ دینا پڑا، اہل خانہ کے سامنے سبکی اس پر مزید۔
نئی اور معمول سے مختلف صورت حال ہمیشہ تقاضا کرتی ہے کہ اپنی معلومات کو بھی نیا اور تازہ کیا جائے، لیکن بہت سارے لوگ صورت حال کے مختلف ہوجانے یا بدل جانے کا ادراک نہیں کرپاتے، اور بہت سارے لوگ یہ ادراک تو کرلیتے ہیں، لیکن بدلی ہوئی صورت حال کے مطابق اپنی معلومات تازہ کرنے کی ضرورت کا ادراک نہیں کرپاتے۔ نئی صورت حال کی مار سے خود کو بچانے کا بہترین طریقہ ہے کہ خود کو اپ ٹو ڈیٹ رکھا جائے۔
کچھ لوگوں کے اندر اپنی معلومات تازہ کرتے رہنے کا شوق ہوتا ہے، یہ بہت اچھا شوق ہے، اس کو پھولنے پھلنے کا خوب موقعہ دینا چاہئے، ساتھ ہی انسانوں سے محبت کا تقاضا ہے کہ تازہ بہ تازہ معلومات میں دوسروں کو بھی شریک کیا جائے۔ خدمت خلق میں نمایاں خدمت انجام دینے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ شوقین افراد عملی زندگی سے متعلق اپنی معلومات کو اتنا زیادہ وسیع اور اپ ٹو ڈیٹ رکھیں، کہ وہ اپنی بستی والوں کے لئے مرجع بن جائیں۔ بسا اوقات ایک پریشان شخص کی بہترین خدمت یہ ہوتی ہے کہ اسے مناسب معلومات فراہم کردی جائیں۔
بعض لوگوں کے اندر معلومات پہونچانے کا جذبہ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ وہ انکوائری کا انتظار نہیں کرتے، اور سامنے والے کی حالت کا اندازہ ہوتے ہی تازہ اور مفید معلومات کا تحفہ پیش کردیتے ہیں۔ یہ خدمت کا اعلی معیار ہے۔
ہماری مجالس جو اکثر لغو اور غیر مفید باتوں پرمشتمل ہوتی ہیں، اگر ان کا ایک حصہ مفید عملی معلومات کے تبادلے کے لئے مختص ہوجائے تو ہماری عام معلوماتی استعداد بہت بہتر ہوسکتی ہے، اور اس طرح ہم اپنے اور دوسروں کے لئے زیادہ مفید ہوسکتے ہیں۔
کچھ لوگ دوسروں سے دریافت کرنے میں تکلف محسوس کرتے ہیں، یہ تکلف اکثر شدید تکلیف کا باعث بن جاتا ہے۔ سب کی طرح میری زندگی میں بھی بہت سارے مشکل مرحلے آئے اور میں ذاتی طور سے ان سب محسنوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے کبھی پوچھے بنا اور کبھی میرے پوچھنے پر بیش قیمت معلومات سے نوازا، اور میری بہت ساری مشکلات کو آسان کردینے میں مدد کی، بلاشبہ دوسروں کی معلومات سے استفادہ میرے لئے آسان یوں ہوا کہ میں نے پوچھنے میں کبھی تردد نہیں کیا، اور بتانے والوں نے بتانے میں کوتاہی نہیں کی۔
نئی صورت حال کا ادراک کرنا، اور اس کے لحاظ سے اپنی معلومات کو تازہ کرلینا افراد کے لئے ضروری ہے اور اس سے زیادہ اجتماعی اداروں کے لئے ضروری ہے، بہت سارے اداروں کی دن بدن بگڑتی ہوئی کارکردگی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ صورت حال ایک بار نہیں کئی بار بدل چکی ہوتی ہے، نئی صورت حال نئی معلومات پر مبنی نئے طرز فکر اور نئے طریقہ کار کا تقاضا کررہی ہوتی ہے، اور وہ پرانی معلومات کو حرف مقدس کی طرح سینے سے لگائے رہتے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں