قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھنا لازم کرلیں
محی الدین غازی
ایک سفر میں مجھے ایک تعلیم یافتہ صاحب کی رفاقت حاصل ہوئی، انہوں نے دینی نوعیت کے مختلف سوالات کئے، سوالوں کے جواب دیتے ہوئے میں نے ان سے کہا آپ قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھیں آپ کو بہت سارے سوالوں کے جواب مل جائیں گے، اس پر وہ مجھ سے بحث کرنے لگے کہ قرآن مجید عام لوگوں کے سمجھنے کی کتاب نہیں ہے، صرف بڑے علماء اس کو سمجھ سکتے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ اس بحث کو ایک طرف رکھیں، یہ بحث نہ دنیا میں آپ کے کام آئے گی اور نہ آخرت میں، میری التجا بس اتنی ہے کہ مرنے سے پہلے پہلے ایک بار ضرور پورا قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے پہلے موت آجائے اور آپ یہ جانے بغیر دنیا سے رخصت ہوجائیں کہ اللہ پاک نے آپ کے لئے جو کتاب بھیجی تھی اس میں کیا تھا۔
محی الدین غازی
ایک سفر میں مجھے ایک تعلیم یافتہ صاحب کی رفاقت حاصل ہوئی، انہوں نے دینی نوعیت کے مختلف سوالات کئے، سوالوں کے جواب دیتے ہوئے میں نے ان سے کہا آپ قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھیں آپ کو بہت سارے سوالوں کے جواب مل جائیں گے، اس پر وہ مجھ سے بحث کرنے لگے کہ قرآن مجید عام لوگوں کے سمجھنے کی کتاب نہیں ہے، صرف بڑے علماء اس کو سمجھ سکتے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ اس بحث کو ایک طرف رکھیں، یہ بحث نہ دنیا میں آپ کے کام آئے گی اور نہ آخرت میں، میری التجا بس اتنی ہے کہ مرنے سے پہلے پہلے ایک بار ضرور پورا قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے پہلے موت آجائے اور آپ یہ جانے بغیر دنیا سے رخصت ہوجائیں کہ اللہ پاک نے آپ کے لئے جو کتاب بھیجی تھی اس میں کیا تھا۔
درحقیقت یہ جانے بنا کہ قرآن مجید میں کیا لکھا ہے اس دنیا سے چلے جانا بہت بڑے خطرے کا سودا(highly risky) ہے۔
جو لوگ عربی نہیں جانتے ہیں، ان کو اپنے اوپر اسے ضروری قرار دے دینا چاہئے کہ وہ قرآن مجید پڑھیں، اور جب بھی پڑھیں ترجمے کے ساتھ پڑھیں۔
ترجمے کے ساتھ قرآن مجید پڑھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ایک آیت پڑھیں اور اس کے ساتھ ہی اس کا ترجمہ پڑھیں، پھر اگلی آیت اس کے ترجمہ کے ساتھ پڑھیں۔ آیت بہ آیت ترجمے کو اپنا معمول بنالیا جائے تو بہت سارے فائدے حاصل ہوں گے۔
ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اس طرح بار بار قرآن مجید پڑھنے کے نتیجے میں آیتیں اپنے ترجمے کے ساتھ ذہن نشین ہوتی جائیں گی۔ اور جب آپ قرآن مجید کی کوئی آیت سنیں گے تو اس کا مفہوم اسی وقت ذہن میں پہونچے گا۔
دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ قرآنی عربی آنے لگے گی، الفاظ کا مطلب یاد ہونے لگے گا، اور کچھ عرصے کے بعد آپ اپنے آپ کو قرآنی عبارت سے قریب محسوس کرنے لگیں گے۔
آیت بہ آیت ترجمہ پڑھنے کا ایک ثمرہ یہ ہوگا کہ نماز میں امام کی تلاوت سن کر آیتوں کا مفہوم آپ کے ذہن میں پہونچنے لگے گا، اور آپ کو نماز میں پہلے سے بہت زیادہ لطف آنے لگے گا۔
اور سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہوگا کہ قرآن مجید کا پیغام آپ کے دل ودماغ تک پہونچ جائے گا۔
میرا اندازہ ہے کہ اگر کوئی شخص سال میں تین مرتبہ پورا قرآن مجید آیت بہ آیت ترجمہ کے ساتھ ختم کرلے، تو تین سال میں اس کو اچھی خاصی قرآنی عربی آجائے گی۔
واضح رہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اور ان کے تابعین نے کبھی قرآن مجید کی عبارت کو بنا سمجھے نہیں پڑھا، اس لئے اصولی بات یہی ہے کہ ہر آیت کو سمجھ کر پڑھا جائے، اس کا سب سے افضل طریقہ تو یہ ہے کہ اتنی عربی سیکھ لی جائے جو قرآن مجید سمجھنے کے لئے کافی ہو، ہمت کرنے والوں کے لئے یہ بھی کوئی بڑا کام نہیں ہے، تاہم جب تک عربی نہیں آئے، ترجمہ کی مدد لینا اپنے لئے ضروری قرار دینا چاہئے۔
اب تک قرآن مجید کے ترجمہ کو رواج دینے کے سلسلے میں جو کوششیں ہوئی ہیں، وہ قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کو ایک جائز یا مستحب کام قرار دے کر ہوئی ہیں، لیکن بگاڑ کے اسباب جس تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اور اصلاح کی انسانی کوششیں جس طرح بے بسی کا شکار ہیں، اس کا تقاضا ہے کہ عربی نہیں جاننے والوں کے لئے ترجمہ کے ساتھ قرآن پڑھنے کو واجب قرار دینے پر اہل علم غور کریں۔ ذاتی طور پر میں اسی نتیجے پر پہونچا ہوں کہ عربی نہیں جاننے والوں کے لئے ترجمہ کے ساتھ قرآن مجید پڑھنا واجب ہے، اور مجھے اپنی اس رائے پر پورا اطمینان ہے۔
جو لوگ عربی نہیں جانتے ہیں، ان کو اپنے اوپر اسے ضروری قرار دے دینا چاہئے کہ وہ قرآن مجید پڑھیں، اور جب بھی پڑھیں ترجمے کے ساتھ پڑھیں۔
ترجمے کے ساتھ قرآن مجید پڑھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ایک آیت پڑھیں اور اس کے ساتھ ہی اس کا ترجمہ پڑھیں، پھر اگلی آیت اس کے ترجمہ کے ساتھ پڑھیں۔ آیت بہ آیت ترجمے کو اپنا معمول بنالیا جائے تو بہت سارے فائدے حاصل ہوں گے۔
ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اس طرح بار بار قرآن مجید پڑھنے کے نتیجے میں آیتیں اپنے ترجمے کے ساتھ ذہن نشین ہوتی جائیں گی۔ اور جب آپ قرآن مجید کی کوئی آیت سنیں گے تو اس کا مفہوم اسی وقت ذہن میں پہونچے گا۔
دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ قرآنی عربی آنے لگے گی، الفاظ کا مطلب یاد ہونے لگے گا، اور کچھ عرصے کے بعد آپ اپنے آپ کو قرآنی عبارت سے قریب محسوس کرنے لگیں گے۔
آیت بہ آیت ترجمہ پڑھنے کا ایک ثمرہ یہ ہوگا کہ نماز میں امام کی تلاوت سن کر آیتوں کا مفہوم آپ کے ذہن میں پہونچنے لگے گا، اور آپ کو نماز میں پہلے سے بہت زیادہ لطف آنے لگے گا۔
اور سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہوگا کہ قرآن مجید کا پیغام آپ کے دل ودماغ تک پہونچ جائے گا۔
میرا اندازہ ہے کہ اگر کوئی شخص سال میں تین مرتبہ پورا قرآن مجید آیت بہ آیت ترجمہ کے ساتھ ختم کرلے، تو تین سال میں اس کو اچھی خاصی قرآنی عربی آجائے گی۔
واضح رہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اور ان کے تابعین نے کبھی قرآن مجید کی عبارت کو بنا سمجھے نہیں پڑھا، اس لئے اصولی بات یہی ہے کہ ہر آیت کو سمجھ کر پڑھا جائے، اس کا سب سے افضل طریقہ تو یہ ہے کہ اتنی عربی سیکھ لی جائے جو قرآن مجید سمجھنے کے لئے کافی ہو، ہمت کرنے والوں کے لئے یہ بھی کوئی بڑا کام نہیں ہے، تاہم جب تک عربی نہیں آئے، ترجمہ کی مدد لینا اپنے لئے ضروری قرار دینا چاہئے۔
اب تک قرآن مجید کے ترجمہ کو رواج دینے کے سلسلے میں جو کوششیں ہوئی ہیں، وہ قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کو ایک جائز یا مستحب کام قرار دے کر ہوئی ہیں، لیکن بگاڑ کے اسباب جس تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اور اصلاح کی انسانی کوششیں جس طرح بے بسی کا شکار ہیں، اس کا تقاضا ہے کہ عربی نہیں جاننے والوں کے لئے ترجمہ کے ساتھ قرآن پڑھنے کو واجب قرار دینے پر اہل علم غور کریں۔ ذاتی طور پر میں اسی نتیجے پر پہونچا ہوں کہ عربی نہیں جاننے والوں کے لئے ترجمہ کے ساتھ قرآن مجید پڑھنا واجب ہے، اور مجھے اپنی اس رائے پر پورا اطمینان ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں